غصہ پی جانا انتہائی پسندیدہ عمل ہے جس کی قرآن مجید اور رسول اکرمﷺ کی احادیث میں ترغیب آئی ہے۔
اس سلسلے کی چند احادیث ملاحظہ ہوں :
۔ایک آدمی رسول اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی :
ا ے اللہ کے رسولﷺ مجھے کوئی ایسی بات سکھائیے جو مختصر ہو شاید کہ میں اسے یاد رکھوں
فرمایا : غصہ نہ کر۔
سائل نے باربار اپنا سوال دہرایا اور آپﷺ نے ہر دفعہ وہی جواب فرمایا۔
۔ایک آدمی نے کہا :
اے اللہ کے رسولﷺ مجھے کوئی ایسا کام بتائیے جو مجھے جنت میں داخل کر دے مگر بات لمبی چوڑی اور پیچیدہ نہ ہو۔
آپﷺ نے فرمایا : غصہ نہ کر۔
۔ایک آدمی رسول اکرمﷺ کی خدمت حاضر ہوا اور عرض کی: اے اللہ کے رسول ﷺ مجھے کوئی ایسا کام بتائیں جس سے میں جنت میں داخل ہو جاؤں۔
فرمایا : تو غصہ نہ کر تو تیرے لئے جنت ہے۔
۔ایک آدمی نے رسول اکرمﷺ سے سوال کیا : وہ کونسا عمل ہے جس کے کرنے سے میں اللہ تعالی کے غصے اور ناراضگی سے بچ سکتا ہوں۔
فرمایا : غصہ نہ کر۔
غصہ پی جانے کے متعلق فرمان نبوی ہے :
۔غصہ سے پرہیز کرو، غصہ انسان کے دل میں جلتا ہوا انگارہ ہے۔ کیا تم دیکھتے نہیں کہ جب تم سے میں سے کسی کو غصہ آتا ہے کیسے اس کی آنکھیں سرخ اور چہرہ پھول جاتا ہے۔
اگر تم میں سے کسی کی یہ حالت ہو تو اسے چاہئے کہ لیٹ جائے اور زمین سے چمٹ جائے۔
۔غصہ شیطان سے ہے اور شیطان آگ سے پیدا ہوا اور پانی آگ کو بجھا دیتا ہے۔ تم سے کسی کو اگر غصہ آجائے تو اسے چاہئے کہ وہ وضو کرلے۔
۔مضبوط اور طاقتور وہ نہیں جو دوسرے کو بچھاڑ دے بلکہ مضبوط اور طاقتور وہ ہے جو غصہ کی حالت میں اپنے آپ کو قابو پالے۔