درحقیقت رسول اکرمﷺ کی حیات طیبہ اور ارشادات وہدایات جن کے مجموعہ کا معروف نام حدیث وسنت ہے، دین کے لئے وہ فضا اور ماحول مہیا کرتے ہیں جس میں دین کا پودہ سرسبز و بار آور ہوتا ہے۔

دین کسی خشک اخلاقی ضابطہ یا قانونی مجموعہ کا نام نہیں۔ وہ جذبات، واقعات اور عملی مثالوں کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا۔

ان جذبات و واقعات اور عملی مثالوں کا سب سے بہتر اور مستند مجموعہ وہ ہے جو خود پیغمبرﷺ کی ذات سے متعلق اور ان کے حالات زندگی سے ماخوذ ہے۔

یہودی اور عیسائی اس لئے بہت جلد مفلوج ہوکر رہ گئے کہ ان کے پاس اپنے پیغمبر کی زندگی کے مستند واقعات اور ایمان آفرین کلام کا مجموعہ محفوظ نہیں تھا اور ان مذاہب کو وہ ذہنی ماحول اور فضا میسر نہیں تھی جس میں پیروان مذہب دینی نشو ونما و ترقی حاصل کرتے اور مادیت اور الحاد کے حملوں سے محفوظ رہتے۔