گھٹیا ذہنیت کے لوگ ہمیشہ بات کے برے پہلو کی طرف جایا کرتے ہیں اور اچھائی سے انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی کہ بات کے اچھے پہلو پر ان کی نظر جاسکے.
ایک شخص نے اگر کوئی حکمت کی بات کہی ہے یا کوئی مفید سبق دے رہا ہے یا کسی غلطی پر متنبہ کر رہا ہے تو اس سے فائدہ اٹھا کر اپنی اصلاح کرنی چاہئے…
مگر گھٹیا ذہنیت کا آدمی ہمیشہ اس میں برائی کا کوئی ایسا پہلو تلاش کرے گا جس سے حکمت اورنصیحت پر پانی پھیر دے اور نہ صرف خود اپنی برائی پر قائم رہے بلکہ کہنے والے کے ذمے بھی کچھ برائی لگا دے.
بہتر سے بہتر نصیحت بھی ضائع کی جاسکتی ہے اگر سننے والا اسے خیر خواہی کے بجائے "چوٹ” کے معنی میں لے لے اور اس کا ذہن اپنی غلطی کے احساس اور ادراک کے بجائے براماننے کی طرف چل پڑے.